لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں زمان پارک میں ہی رہوں گا، جس کو مارنا ہے آکر مار دے۔
قوم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ مجھے مشورے دیے جارہے ہیں کہ آپ آزاد کشمیر یا گلگت بلتستان چلے جائیں کیونکہ وہاں آپ کی حکومت ہے اور آپ کو تحفظ کی بھی ضرورت ہے مگر اب میں نے فیصلہ کرلیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے یہاں سے بھیجنے کیلیے کئی بار مشورے دیے گئے مگر میں نے انکار کردیا، میں زمان پارک میں ہی رہوں گا اور یہی بیٹھا ہوں جس کو آکر مارنا ہے ماردے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ مینار پاکستان کا جلسہ روکنے کیلیے پی ٹی آئی کے 1 ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے مگر اب قوم رکنے والی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاقتور کو قانون یہ حق نہیں دیتا کہ وہ اپنی مرضی کرے ، مدینہ کی ریاست میں سب سے پہلے قانون کی حکمرانی تھی، جو پاکستان میں ہو رہا اس کا مسئلہ یہ ہے کہ طاقتور اپنے آپ کو قانون نے بالا تر سمجھتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم پر الیکشن کمیشن نے فنڈز نہ ہونے کا بہانہ بنایا اور اب الیکشن 8 اکتوبر کو چلے گئے کیا 8 تک سارے ملکی مسائل حل ہوجائیں گے؟۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کون آج گارنٹی دے گا کہ آٹھ اکتوبر کو الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ کون یہ فیصلہ کرے گا، ہم نے اگر آئین کا قتل ہونے دیا تو بات رکے گی نہیں بلکہ بہت آگے جائے گی، پہلے بھی تاریخ میں 90 دن میں الیکشن کروانے کا کہا گیا لیکن کیا ہوا آمریت ملک میں آ گئی۔
انہوں نے کہا کہ انصاف ہی ایک قوم کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے اور ایسے ہی قوم آزاد ہوتی ہے ، کبھی سنا ہے برطانیہ یا یورپ میں قبضہ مافیا ہو۔عمران خان نے مزید کہا کہ حسان نیازی کو گرفتار کر کے زلیل کرنے کی کوشش کی ہے جو قابل مذمت ہے۔
عمران خان نے اہل لاہور سے جلسے میں بھرپور انداز سے شرکت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لاہور جب نکلتا ہے تو فیصلہ ہوجاتا ہے، میں کل حقیقی آزادی کا روڈ میپ دوں گا، قوم جلسے میں ضرور آئے اور حقیقی آزادی حاصل کرے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ اگر جے آئی ٹی تشکیل دینی ہے تو وہ چیف جسٹس آف پاکستان کے ماتحت بنائیں کیونکہ باقی سارے لوگ ملے ہوئے ہیں اور ہمیں اُن پر کوئی اعتبار نہیں ہے۔
0 Comments